ایلون مسک کو دور جدید کا ایک بہترین سائنسدان اور بزنس مین مانا جاتا ہے۔ ٹیسلاموٹرز سے شہرت پانے کے بعد اب ایلون کا اگلا ہدف انسان کو مریخ تک پہنچانا ہے۔ اس مقصد کے حصول کے لیے انکی کمپنی سپیس ایکس (SpaceX) تجربات کرتی رہتی ہے جس میں راکٹس کو اُڑانا اور انہیں مقررہ مقام پر واپس اتارنا شامل ہیں۔
تاہم اگر آپ مریخ پر جانے کے خواہشمند ہیں تو ابھی انتظار کیجئے کیونکہ ایسا ممکن نہیں لگتا کہ سپیس ایکس 2025 تک اپنے اس منصوبہ میں کامیاب ہوپائے گی۔ لیکن آخر اسکی وجہ کیا ہے؟
اس کی سب سے بڑی وجہ تو یہ ہے کہ ابھی ابتدائی طور پر تیار کیے جانے سپیس ایکس کے راکٹ کافی حادثات کاشکار ہورہے ہیں۔ گذشتہ سال سپیس ایکس کا ایک راکٹ لینڈنگ کے دوران پھٹااور کل ایک بار پھر راکٹ ایندھن بھرتے ہوئے جل کر بھسم ہوگیا اور اپنے ساتھ فیس بک کے سیٹلائیٹ کے بھی پرخچے اڑا دیے
افریقہ اور دنیا کے دیگر خطوں کے صارفین تیز رفتار انٹرنیٹ سے محروم
فیس بک یہ سیٹلائیٹ اس راکٹ کے ذریعے خلا میں پہنچانا تھا جو افریقہ، مشرق وسطی اور یورپ میں تیز رفتار انٹرنیٹ سروسزفراہم کرنے کے لیے استعمال ہونا تھا۔ تاہم راکٹ، سیٹلائیٹ اور لانچ پیڈ سب دھماکے کی نظر ہوگئے۔
ایسا ہرگز نہیں کہ سپیس ایکس کے تمام راکٹ ہی پھٹ جاتے ہیں، اس سے قبل کمپنی کم وبیش 25 کے قریب راکٹ اڑا چکی ہے جو انٹرنیشنل سپیس سٹیشن کو رسد فراہم کرنے اور مختلف سیٹلائیٹس کی مرمت وغیرہ کے لیے استعمال ہوچکے ہیں۔ گوکہ ابھی سپیس ایکس کی جانب سے اس واقعہ پر مکمل بیان تو جارہی نہیں کیا گیا اور راکٹ کے جلنے والے ٹکڑوں پر تحقیق کرکے ہی پتہ چلایا جاسکے گا کہ دھماکے کی اصل وجہ کیا تھی۔
یاد رہے کہ یہ راکٹ مشہور کیپ کنیورل کے علاقے سے اڑایا گیا تھا جہاں جنگ عظیم کے زمانے سے راکٹ لانچ کیے جارہے ہیں ۔ اسکی علاوہ چاند پر جانے والے خلابازوں کی سپیس کرافٹ بھی یہیں سے اڑائی گئی تھی۔
ناسا انتظامیہ کے مطابق اس راکٹ دھماکے سے انکے انفراسٹرکچر کو نقصان نہیں پہنچا اور دیگر خلائی مشن معمول کے مطابق ہی کام کرتے رہیں گے۔
حادثہ کی ویڈیو: