لیجئے جناب مائیکروسافٹ کے نئے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ستیا نڈیلا نے تو آتے ساتھ ہی صارفین کی امیدوں اور کمپنی ملازمین کا ستیاناس کرڈالا۔
ستیا نڈیلا اور سٹیفن ایلوپ (نوکیا، مائیکروسافٹ ڈیوائسز) کی جانب سے حال ہی میں کمپنی ملازمین کو دو ای میلز ارسال کی گئی ہیں۔ ستیا نے اپنے پیغام میں 18000 ملازمین کو فارغ کرنے کا عندیہ سنایا تو وہیں سٹیفن نے نوکیا کے ایکس فونز کا کریا کرم کرڈالا۔
ستیا نڈیلا کے مطابق کمپنی کی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ اسے ایک نئے سرے سے تشکیل دیا جائے، ملازمین کو فارغ کرنے سے کام کرنے کے انداز میں آسانی آئے گی ۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ نکالے جانے والے ملازمین میں سے 12500 وہ ہیں جنہیں کمپنی نے نوکیا سے خریدا تھا۔ ستیا کے مطابق اب انکی کوشش ہوگی کہ نوکیا ملازمین کا تمام کام مائیکروسافٹ کی ٹیم سنبھالے۔
دوسری جانب نوکیا کو ڈبونے والے سٹیفن ایلوپ نے اینڈرائیڈ سے مزین ایکس فیملی فونز کو ختم کرنے کی خبر سنا کر دنیا بھر میں نوکیا مداحوں کو ایک بار پھر مایوس کیا۔ گو کہ گوگل سروسز اور پلے سٹور کی عدم دستیابی کے باعث نوکیا ایکس فونز زیادہ مقبولیت تو نہ پا سکے تاہم خیال کیا جارہا تھا کہ شاید نوکیا نے اب سبق سیکھ لیا ہے اور دیگر کمپنیوں کی طرح اب نوکیا بھی اینڈرائیڈ فونز پر زیادہ توجہ دے گی۔
ایکس فیملی فونز کی تیاری ختم کرنے کا مطلب یہ ہوا کہ حال ہی میں متعارف کروائے جانے والا ایکس 2 فون اب فروخت کے لیے پیش نہیں کیا جائے گا اور جن صارفین نے نوکیا ایکس یا ایکس ایل خرید رکھا ہے انہیں مزید نئے اپڈیٹس بھی فراہم نہیں کیے جائیں گے۔
سٹیفن ایلوپ کے مطابق کمپنی نوکیا ایکس فونز کے ڈیزائنز کو بھی اب ونڈوز فون پلیٹ فارم پر منتقل کردے گی، اور ان کی پوری کوشش کہ وہ صارفین کو کم قیمت سمارٹ فونز فراہم کرسکے۔
آپ کے خیال میں نوکیا کی جانب سے اینڈرائیڈ کو ایک بار پھر چھوڑ دینے کا فیصلہ درست ہے یا نہیں؟ تبصرہ ضرور کیجئے گا۔