پاکستان میں تھری جی اور فور جی لائسنس کی نیلامی کا عمل کئی سالوں کی تاخیر کے بعد کل پایہ تکمیل کو پہنچا۔ گو کہ نیلامی الیکٹرانک طریقہ کار کے تحت کی گئی تاہم اسلام آباد کے میریٹ ہوٹل میں اس مقصد کے لیے ایک حال مختص کیا گیا جہاں حکومتی اور ٹیلی کام کمپنیوں کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ میڈیا سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد موجود رہی۔
اس نیلامی میں پاکستان کی چار بڑی موبائل کمپنیوں؛ موبی لنک، یوفون ، ٹیلی نار اور زونگ نے حصہ لیا جبکہ وارد تمام تر عمل سے باہر رہی۔ نیلامی کے عمل کو شفاف بنانے کے لیے نہ صرف انٹرنیشنل کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کی گئیں بلکہ نیلامی کے 8 راونڈز کے نتائج پی ٹی اے کی ویب سائیٹ پر نشر کیے جاتے رہے۔
پی ٹی اے کی جانب سے جاری کیے گئے نتائج کے مطابق زونگ واحد کمپنی ہے جس نے تھری جی اور فور جی دونوں لائسنس حاصل کیے، جبکہ موبی لنک، یوفون اور ٹیلی نار صرف تھری جی لائسنس حاصل کر پائیں۔ زونگ نے 10 میگا ہرٹز فریکیونسی بلاک تھری جی اور 10 میگا ہرٹز فریکیونسی بلاک فور جی سے جیتا، موبی لنک نے 10 میگا ہرٹز بلاک تھری جی، جبکہ یوفون اور ٹیلی نار نے تھری جی 2100 میگا ہرٹز فریکیونسی کا 5 میگا ہرٹز بلاک حاصل کیا۔ اس نیلامی سے حکومت پاکستان کو کم و بیش 111 ارب روپے کی آمدن ہوگی۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ یوفون نے فور جی لائسنس حاصل کرنے کے لیے بھی بولی لگائی تھی تاہم چونکہ اسکے لیے تھری جی کا 10 میگاہرٹز بلاک خریدنا لازم تھا اس لیے یوفون کو فور جی لائسنس کے لیے نااہل قرار دیا گیا۔ اب فور جی کا ایک لائسنس باقی ہے، پی ٹی اے چیئرمین کے مطابق یہ لائسنس آئندہ چند ماہ میں فروخت کر دیا جائے گا۔
ٹیلی کام کمپنیوں نے نیلامی سے قبل ہی پاکستان کے بڑے شہروں میں تھری جی سروس کی ٹیسٹنگ شروع کر دی تھی اور امید ہے کہ اگلے ماہ تک تمام کمپنیاں پاکستان کے بڑے شہروں میں تھری جی سروس کی فراہمی شروع کردیں گی۔ تاہم چھوٹے شہروں میں یہ ٹیکنالوجی 2015 کے اختتام تک ہی پہنچے گی۔