آپ کو یاد ہوگا کہ کم و بیش دو سال قبل پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی جانب سے تمام ٹیلی کام کمپنیوں کو ہدایات جاری کی گئیں تھی کہ وہ سپیم میسجز بھیجنے والے نمبرز کی سروس معطل کر دیں۔
شاید کچھ دوست پوچھیں کہ یہ سپیم میسجز ہوتے کیا ہیں؟ تو جناب ایس ایم ایس کے ذریعے آپ کو بھیجے گئے تمام اشتہارات سپیم کے زمرے میں آتے ہیں۔ اور جی ہاں اس میں ٹیلی کام کمپنی کی جانب سے اپنے پیکجز کی تفصیل بھیجنے والے پیغامات بھی شامل ہیں۔ لیکن چلیں انکو تو ہم برداشت کرلیتے ہیں مگر یہ پانی کی ٹنکی صاف کروانے، مچھر بھگانے، ہربل ادویات ،فرج اے سی بکوانے والے میسجز اور خاص کر اسماء کی چندہ مہم سے تو سب کی جان جاتی ہے۔
پی ٹی اے کی جانب سے اب ایک بار پھر تمام موبائل کمپنیوں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ 15 منٹ کے اندر 200 ایک ہی جیسے ایس ایم ایس کرنے والے صارف کی سروس معطل کر دی جائے۔ کیونکہ یہ مارکیٹنگ کمپنیاں کمپیوٹر سافٹوئیر کے ذریعے نمبروں کی ایک لمبی لسٹ پر ایک ہی پیغام بھیجتی ہیں۔
لیکن بعض دوست جنہیں “موبائل کے کیڑے” بھی کہا جاتا ہے وہ بھی اپنے دوستوں کو مزاحیہ یا شاعری والے میسجز بھیجتے ہیں تو ہوسکتا ہے کہ وہ بھی سسٹم کی زد میں آجائیں۔
اسکا حل یہ ہے کہ آپ ہیلپ لائن پر کال کرکے اپنی ایس ایم ایس سروس کھلوا سکتے ہیں۔ لیکن وہ صارفین جو سپیم بھیجنے میں ملوث ہے انہیں دوبارہ ایس ایم ایس سروس کھلوانے کے لیے تحریری طور پر حلف نامہ جمع کروانا ہوگا کہ آئندہ وہ ایسا کام نہیں کریں گے۔
امید ہے کہ پی ٹی اے کے اس اقدام کے تحت موبائل صارفین کی زندگی میں کچھ سکون آئے گا اور 24 گھنٹے وقت کی پرواہ کیے بغیر آنے والے اشتہاری پیغامات میں کمی آئے گی۔