آپ دوست زپ فائل کے بارے میں تو ضرور جانتے ہونگے، یہ ایک ایسی تکنیک ہے جس کے ذریعے بڑے سائز کی فائلوں کو کمپریس کر لیا جاتا ہے۔ جسکی بدولت انکا سائز بہت کم رہ جاتا ہے اور آپ انہیں آسانی سے ایک کمپیوٹر سے دوسرے کمپیوٹر میں منتقل کرسکتے ہیں۔
زپ بم ایک ایسی فائل ہوتی ہے جس کا مقصد آپ کے سسٹم کو وقتی طور پر ناکارہ بنا دینا ہوتا ہے۔ جب آپ اسے ڈاؤنلوڈ کرتے ہیں تو اسکا سائز محض چند کلو بائیٹس ہوتا ہے تاہم جب اسے ان کمپریس کیا جاتا ہے تو اس میں اتنا ڈیٹا موجود ہوتا ہے کہ اسے پراسیس کرتے کرتے کمپیوٹر ہینگ (رک جانا) ہوجاتا ہے۔
جدید اینٹی وائرس زپ بم کو پہچاننے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور انہیں ان کمپریس کرنے سے پہلے آپ کو خطرات سے آگاہ کردیتے ہیں تاہم چند سال قبل زپ بم ہیکرز کے لیے کافی فائدہ مند ثابت ہوتے تھے، جس کی مدد سے وہ صارف کے کمپیوٹر میں باآسانی کمپیوٹر وائرس منتقل کردیتے تھے۔
زپ بم کی ایک مشہور مثال 42.Zip نامی فائل ہے۔ اس فائل کا سائز صرف 42 کلو بائیٹ ہے تاہم اسے ان کمپریس کرنے پر اس میں سے 4.5 پیٹا بائیٹ ڈیٹا برآمد ہوتا ہے۔ اس فائل کے خالق کے مطابق 4.3 گیگا بائیٹ کی ایک فائل جس میں صرف زیرو ہی زیرو تھے اسے 16 بار کاپی کرکے اسکی زپ فائل بنائی گئی پھر اسے 16 بار کاپی کیا گیا اور یہ عمل متعدد بار دہرایا گیا۔
اسی طرح 28 کلوبائیٹ کی ایک فائل Droste.Zip کو کچھ اسطرح ترتیب دیا گیا ہے کہ یہ ایک ہی فائل کو بار بار ان کمپریس کرتی رہتی ہے۔ جس کے نتیجے میں کبھی نہ ختم ہونے والا عمل شروع ہوجاتا ہے اور آپ کا کمپیوٹر اسکی تاب نہ لا کر رک جاتا ہے۔
ویسے تو آجکل تمام نئے اینٹی وائرس ان زپ بموں کو پہچان لیتے ہیں لیکن اگر آپ زپ بم کو اپنے کمپیوٹر پر ٹرائی کرنا چاہتے ہیں تو لنک یہ رہے:
42.zip
Droste.zip