30 سال آج ہی کے دن ایپل کی جانب سے پہلا میکنٹوش (میک) کمپیوٹر 128K متعارف کروایا گیا۔ روایتی کمپیوٹرز کے مقابلے میں ایپل میک کی سب سے بڑی خوبی گرافک یوزر انٹرفیس تھی۔ اس سے قبل کمپیوٹرز میں صرف کمانڈز ٹائپ کر کے ہی کام کیا جاتا تھا لیکن میک نے کمپیوٹرز کی دنیا ہی بدل دی۔
گرافک یوزر انٹرفیس کی بدولت اب صارفین ماؤس کا استعمال کرتے ہوئے آئی کونز پر کلک کرکے پروگرام چلا سکتے تھے، نت نئے فانٹس اور ڈیزائنگ سافٹوئیر نے کمپیوٹر کا استعمال بہت دلچسپ بنا دیا۔
گو کہ ایپل سے پہلے دیگر چند کمپینوں نے بھی ایسے کمپیوٹر بنائے جن میں ماؤس اور گرافک یوزر انٹرفیس شامل تھا تاہم صرف میک ہی صارفین کی بڑی تعداد کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔
ایپل نے صارفین کی قوت خرید کو پیش نظر رکھتے ہوئے میک کی قیمت دوسرے کمپیوٹرز کے مقابلے میں کافی کم مقرر کی۔ جہاں ایک کمپیوٹر 10 ہزار امریکی ڈالر میں فروخت کیا جاتا تھا ایپل نے میک کو صرف 2500 امریکی ڈالر میں فروخت کے لیے پیش کیا۔
ایپل میک کے بارے میں چند تجزیہ کاروں کی منفی رائے بھی سامنے آئی جنہوں نے گرافک یوزر انٹرفیس اور ماؤس کے استعمال کو مسترد کر دیا۔ تاہم آج چھوٹے بڑے کم و بیش تمام گیجٹس میں گرافک یوزر انٹرفیس ہی استعمال ہوتا ہے۔ اسی کی بدولت اب کمپیوٹر یا موبائل استعمال کرنے کے لیے آپ کو کسی قسم کی لینگوئج سیکھنا ضروری نہیں۔ یقیناً اگر ایپل میک کمپیوٹر ایجاد نہ کیا جاتا تو آج استعمال ہونے والے گیجٹس اتنے پرلطف ہرگز نہ ہوتے۔