امریکی خفیہ اداروں کی جانب سے کمپیوٹر اور سمارٹ فون صارفین کا ڈیٹا چوری کرنے اور اسے دیگر پرائیویٹ اداروں کو بیچنے کے سکینڈل کو جواز بناتے ہوئے چین کی حکومت نے ونڈوز، اینڈرائیڈ اور ایپل آئی او ایس کا متبادل آپریٹنگ سسٹم تیار کر لیا ہے۔
سی او ایس (چائنہ آپریٹنگ سسٹم) نامی یہ سافٹوئیر، چین کی اکیڈمی آف سائنسز اور پرائیویٹ کمپنی شنگھائی لیانٹونگ نے تیار کیا ہے۔ یہ سافٹوئیر موبائل فون، ٹیبلیٹ، ٹی وی اور دیگر سمارٹ ڈیوائسز کے لیے دستیاب ہوگا۔
چینی اکیڈمی آف سائنسز کے سربراہ کے مطابق یہ سافٹوئیر چینی عوام کے لیے ایک تحفہ ثابت ہوگا۔ مارکیٹ میں موجود دیگر سسٹم جیسے اینڈرائیڈ، آئی او ایس اور ایپل نہ صرف صارفین کا ڈیٹا چوری کرتے ہیں بلکہ ہر وقت ہیکرز کے نشانہ پر بھی رہتے ہیں۔
تاہم تصویر کا دوسرا پہلو کافی بھیانک ہے، اس سافٹوئیر کی مدد سے چین کی حکومت شہریوں پر مکمل کنٹرول رکھ سکے گی۔ چینی صارفین جنہیں پہلے ہی انٹرنیٹ پر بہت سی پابندیوں کا سامنا ہے اب انہیں ہر وقت حکومت کی خفیہ نگرانی کا دھڑکا بھی لگا رہے گا۔
دیکھنا یہ ہے کہ کیا چینی عوام اور ہارڈوئیر بنانے والی بڑی کمپنیاں جیسے ہواوے، زیڈ ٹی ای اور لینوو حکومت کے اس نئے اقدام پر کیا ردعمل دکھاتی ہیں۔