پاکستان میں تھری جی لائسنس کی نیلامی کا عمل، اب شاید ایک خواب ہی بنتا جارہا ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے چند ماہ قبل نیلامی کے حوالے سے کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کرنے کے لیے درخواستیں طلب کی گئی تھیں ۔ یہاں یہ بات اہم ہے کہ قوانین کے مطابق نیلامی کے عمل کو شفاف بنانے کے لیے عالمی شہرت یافتہ کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کرنا لازمی ہے اور اب ایسا دوسری بار ہوا ہے کہ پی ٹی اے کی جانب سے مقررہ مدت کے اندر کنسلٹنٹ کا انتخاب نہیں کیا جاسکا۔
ذراع کے مطابق پی ٹی اے کی جانب سے اگست کے مہینے میں کنسلٹنٹ کی تقرری کے لیے خواہشمند فرموں سے درخواستیں مانگی گئی تھیں، لیکن تمام درخواستوں کو مختلف وجوہ کی بناء پر مسترد کر دیا گیا جبکہ ایک فرم کو اس وجہ سے شامل نہیں کیا گیا کیونکہ اس کا تعلق بھارت سے تھا۔
ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی سربراہی میں منعقد ہونے والے ایک اعلی سطحی اجلاس میں پی ٹی اے کے چیرمین نے ارکان کوایک بار پھر کنسلٹنٹ کی تقرری کا عمل مکمل نہ ہونے سے آگاہ کیا۔ اب پی ٹی اے کی جانب سے یا تو ایک بار پھر کنسلٹنٹ فرموں سے درخواستیں طلب کی جائیں گی یا پھر اپنی مرضی سے کسی ایک کا انتخاب کر لیا جائے گا۔