حال ہی میں پاکستان میں اپنے 5 سمارٹ فونز متعارف کروانے والی چینی کمپنی ہواوے کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر وان بیاو کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ کمپنی مستقبل میں اپنا الگ موبائل فون آپریٹنگ سسٹم متعارف کروانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ Reuters کو دیے جانے والے ایک انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ یہ آپریٹنگ سسٹم ایک متبادل کے طور پر بنایا جارہا ہے تاہم فی الوقت وہ اپنے موبائل فونز میں گوگل اینڈرائیڈ کا استعمال جاری رکھیں گے۔
گو کہ اس سے قبل ہواوے کی جانب سے اس بات کی تردید کی جاتی رہی ہے کہ کمپنی اپنا الگ آپریٹنگ سسٹم بنانے کا ارادہ رکھتی ہے، لیکن تازہ اطلاعات کے مطابق اس نئے آپریٹنگ سسٹم کی تیاری کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہواوے کی حریف کمپنی ZTE کی جانب سے حال ہی میں موزیلا کے ساتھ ایک معاہدہ کیا گیا ہے جسکے تحت دونوں کمپنیاں جلد ہی ایک نیا موبائل فون آپریٹنگ سسٹم متعارف کروائیں گی۔
گو کہ عالمی مارکیٹ میں گوگل اینڈرائیڈ کو کافی مقبولیت حاصل ہوچکی ہے لیکن چین اور دیگر ایشیائی ممالک جہاں گوگل کی اکثر سروسز پر پابندی ہے وہاں مقامی طور پر تیار کردہ آپریٹنگ سسٹم زیادہ مشہور ہیں۔لہذا اگر ہواوے اپنا الگ موبائل فون آپریٹنگ سسٹم متعارف کرواتی ہے تو یقیناً چین کی حد تک اسے بھر پور پذیرائی ملے گی۔