آپ کو یاد ہوگا کہ گذشتہ ماہ ہم نے جنرل موٹرز کی ایک نئی تحقیق کے بارے میں تحریرپیش کی تھی۔ خیر وہ تو صرف گاڑی کے سفر کو دلکش بناتی ہے لیکن گوگل کی جانب سے حال ہی میں منظر عام پر آنے والی نئی ٹیکنالوجی Project Glass یقیناً آپ کی زندگی ہی بدل کر رکھ دے گی۔
گوگل کی خفیہ لیبارٹری گوگل ایکس کی جانب سے اس پراجیکٹ کی ایک خیالی ویڈیو جاری کی گئ ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی کیسےکام کرتی ہے۔ اس ویڈیو میں ایک شخص کی کہانی دکھائی گئ ہے کہ کسطرح وہ گوگل کی عینک کی مدد سے اپنے دوستوں سے رابطہ ، موسم کا حال ، ویڈیو چیٹنگ ، سوشل نیٹورکنگ ، نقشہ جات اور ٹریفک کی تفصیل ، غرض روز مرہ زندگی کے تمام امور سرانجام دیتا ہے۔
آپ اس عینک کی مثال یوں لیجئے جیسے یہ ایک قسم کا نیا سمارٹ فون ہو ، فرق صرف یہ ہے کہ آپ اسے جیب میں رکھنے کی بجائے اپنی آنکھوں پر لگائیں گے۔گوگل کی یہ نئی ایجاد یقیناً ایپل سری کو ہر لحاظ سے مات دے جائے گی۔اس پراجیکٹ میں عینک آواز کے ذریعے احکامات وصول کرتی ہے اور آپ اس کی مدد سے گانے سن یا ویڈیوز بھی دیکھ سکتے ہیں تو امید ہے کہ اس میں مائیکروفون اور ہیڈفون بھی نصب ہوگا۔ اس عینک کے آپریٹنگ سسٹم کے بارے میں خیال یہی کیا جارہا ہے کہ یہ اینڈرائیڈ ہی ہوگا لیکن ویڈیو میں دکھائے گئے گرافکس گوگل پلس سے ملتے جلتے ہیں۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ چند سال پہلے نوکیا کی جانب سے بھی ایسی ہی ایک ٹیکنالوجی کی خیالی ویڈیو جاری کی گئی تھی لیکن اسکے بارے میں کام کہاں تک پہنچا کچھ معلوم نہیں لیکن گوگل کے اس پراجیکٹ کے بارے میں دلچسپ خبر یہ ہے کہ گوگل کے شریک بانی سرجی برن ایک محفل میں یہی عینک لگائے موجود تھے ، انکے مطابق یہ صرف ایک ابتدائی ماڈل ہے۔ لہذا فی الحال اس حوالے سے کہنا کچھ مشکل ہے کہ یہ پراجیکٹ کس مرحلہ میں ہے اور اسکی مدد سے مزید کیا کام سرانجام دیے جاسکتے ہیں ،لیکن دنیا بھر سے جدید ٹیکنالوجی کے مداحوں کی یہ شدید خواہش ہے کہ جلد از جلد یہ ٹیکنالوجی بازار میں دستیاب ہو جائے۔ گوگل سے تعلق رکھنے والے مختلف افراد کی رائے ہے کہ یہ ٹیکنالوجی اس سال کے آخر تک دستیاب ہوگی اور اسکی قیمت لگ بھگ 600 امریکی ڈالر ہوگی۔
اس ٹیکنالوجی کے بارے میں مزید جاننے کے لیے گوگل کی یہ دلچسپ ویڈیو ملاحظہ فرمائیں: