تجزیہ کار فرم Canalys کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق سال 2011 میں دنیا کی تاریخ میں پہلی بار سمارٹ فونز نے کمپیوٹرز کی فروخت کا ریکارڈ توڑ دیا۔
رپورٹ کے مطابق گذشتہ سال پوری دنیا میں کم و بیش 488 ملین سمارٹ فونز فروخت کیے گئے، جبکے اسکے مقابلے میں کمپیوٹرز کی فروخت صرف 415 ملین تک محدود رہی۔
گو کہ اسکا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ کمپیوٹرز کی مارکیٹ دم توڑ چکی ہے۔ اعدادو شمار کے مطابق گذشتہ سال کمپیوٹرز کی فروخت میں 15 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ اسکی بڑی وجہ ایپل آئی پیڈ اور دیگر ٹیبلیٹ کمپیوٹرز کی فروخت ہے۔ Canalys کی جاری کردہ رپورٹ میں ٹیبلیٹس کو کمپیوٹر تصور کیا گیا ہے جبکہ چند ماہرین اسکی مخالفت کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2011 میں سمارٹ فونز کی فروخت میں 63 فیصد تک اضافہ دیکھا گیا ہے۔ سمارٹ فونز کی اس فروخت میں گوگل کا آپریٹنگ سسٹم اینڈرائیڈ سرفہرست رہا، گذشتہ سال اس آپریٹنگ سسٹم سے مزین کم و بیش 238 ملین سمارٹ فون بیچے گئے، اسی طرح سمارٹ فونز کی فروخت میں سرفہرست کمپنی ایپل رہی جس نے گذشتہ سال 93 ملین آئی فونز فروخت کیے۔
کمپیوٹرز کے شعبہ میں ٹیبلیٹس نے نیٹ بکس کو کافی نقصان پہنچایا۔ وہ صارفین جو ہلکا پھلکا کمپیوٹر ہر وقت اپنے ساتھ رکھنا چاہتے ہیں انہیں نیٹ بک کی نسبت ٹیبلیٹ زیادہ بہتر لگی۔ نتیجتاً نیٹ بکس کی فروخت میں 32.4 فی صد کمی دیکھنےمیں آئی۔
Canalys کے نمائیندے کرس جونز کے مطابق سمارٹ فونز جوچند سال پہلے صرف ایک خاص طبقہ کی پسند تھے ، انہوں نے اب موبائل فونز کی مارکیٹ پر قبضہ کر لیا ہے، اسی طرح ٹیبلیٹ کمپیوٹرز کی وجہ سے نیٹ بکس اور لیپ ٹاپ حتی کہ ڈیسکٹاپ کمپیوٹرز کی فروخت میں کافی کمی دیکھنے میں آئی ہے لیکن مزے کے بات یہ ہے کہ ٹیبلیٹس کی وجہ سے سمارٹ فونز کی مارکیٹ کو ئی خطرہ درپیش نہیں اور امید ہے کہ آئیندہ سال سمارٹ فونز کی مقبولیت میں مزید اضافہ ہوگا۔