گذشتہ چند سالوں سے پی ٹی سی ایل کی جانب سے صارفین کو الوّ بنا کر انہیں لوٹنے کے لیے مختلف حربے اپنائے جا رہے ہیں۔ کبھی بنڈل فراڈ آفرز متعارف کروائی جاتی ہیں تو کبھی براڈبینڈ چارجز میں بغیر بتائے اضافہ۔ اسی طرح پی ٹی سی ایل کی جانب سے متعارف کروائی جانے والی اکثر آفرز کی تفصیلات بہت مبہم ہوتی ہیں اور صارف کو اصل صورت حال کا علم تو بل موصول ہونے پر ہوتا ہے۔ گذشتہ چند ماہ سے پی ٹی سی ایل اکثر براڈبینڈ صارفین کو وائی فائی موڈیم فراہم کیے بغیر ہی اسکے چارجز ڈال رہا ہے۔ لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں۔
اب ذرا پی ٹی سی ایل کی نئی چال کے بارے میں سنیے ، پی ٹی سی ایل کی ویب سائیٹ کے مطابق 1MB سے 8MB والے براڈبینڈ صارفین کے انٹرنیٹ پر حد مقرر کردی گئی ہے اور مہینے میں 300GB سے زیادہ ڈاونلوڈنگ کرنے پر انہیں 5000 روپے جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
گو کہ 300GB ڈیٹا کافی زیادہ ہوتا ہے اور عام پی ٹی سی ایل صارفین انٹرنیٹ کا اتنا زیادہ استعمال نہیں کرتے۔ لیکن وہ لوگ جو انٹرنیٹ سے فلمیں ڈاونلوڈ کرنے یا پھر جنہوں نے انٹرنیٹ دوسروں کے ساتھ شئیر کیا ہوا ہے انہیں اب کافی محتاط رہنا ہوگا۔
افسوس کی بات یہ ہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ، جس کا کام صارفین کے حقوق کی حفاظت کرنا ہے وہ پی ٹی سی ایل کے معاملات میں دخل اندازی کرنے سے ہمیشہ گریز کرتا ہےاورشاید اسکی وجہ حکومت کی اتصلات سے ڈیل ہے ۔
معاملہ چاہے جو بھی رہا ہو، اس صورت حال سے نقصان صارفین کا ہی ہورہا ہے۔ جنہیں لامحدود انٹرنیٹ کے نام پر بے وقوف بنایا جارہا ہے۔