یاہو کے ہیک ہونے والے 50 کروڑ صارفین میں کہیں آپ بھی شامل تو نہیں؟

یاہو جسے ایک زمانہ میں انٹرنیٹ کی دنیا کا بے تاج بادشاہ سمجھا جاتا تھا آج شدید مالی اور تکنیکی مسائل سے دوچار ہے۔ کمپنی گذشہ ایک دہائی سے مسلسل تنزلی کی طرف جارہی ہے۔ یاہو کے چند خیر خواہ یہ سمجھتے ہیں کہ اسکی اصل ذمہ دار گوگل سے آئی چیف ایگزیکٹیو آفیسر ماریسا مایر ہیں جنہوں نے اسے ڈبونے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔

yahoo-marissa

خیر اسکی وجہ چاہے ماریسا مایر ہوں یا پھر یاہو کی ناعاقبت اندیشی، 2 ماہ قبل یہ اچھی خبر سننے کو ملی کہ یاہو کا تمام تر کاروبار امریکی ٹیلی کام کمپنی ورائزن  نے 4.83 ارب امریکی ڈالر کے عوض خریدنے کا اعلان کر دیا ہے۔

مگر حال ہی میں یاہو نے اپنا نیٹورک ہیک ہونے اور کم و بیش 50 کروڑ اکاؤنٹس متاثر ہونے کا اعلان کیا ہےاور یہ اعلان یاہو اور ورائزن کی اس ڈیل کو سبوتاژ کر سکتا ہے۔

یہ بات اس وقت سامنے آئی جب (Peace) کے نام سے مشہور ایک ہیکر نے ڈارک ویب پر یاہو کے کم و بیش  20 کروڑ اکاؤنٹس کا ڈیٹا محض تین بٹ کوائنز کے عوض بیچنے کی کوشش کی۔ جسکی مالیت کم و بیش 1800 امریکی ڈالر بنتی ہے۔  یاہو کہ جانب سے گذشتہ دو ماہ سے اس حملے کے حقائق کو چھپانے کی کوشش کی جارہی تھی تاہم میڈیا پر خبریں آنے کے بعد کمپنی کو اس ہیکنگ حملے کا باقاعدہ اعلان کرنا پڑا۔

yahoo-logo

یاہو کہ جانب سے  جاری کی گئی معلومات کے مطابق 2014 میں ایک ریاستی حملے (شاید اشارہ روس کی جانب ہے) کے نتیجے میں 50 کروڑ صارفین کا ڈیٹا ہیک کر لیا گیا، جس میں انکے صارف نام، پاسورڈ، ذاتی معلومات ، گھر کے پتے، خفیہ سوالات اور بیک اپ ای میل پتے شامل ہیں۔ یاہو نے یہ موقف اختیار کیا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور چند قانونی پیچیدگیوں کی وجہ  سے یہ معلومات چھپائی گئیں۔ یاہو نے یہ دعوی بھی کیا ہے کہ اس حملے میں صارفین کے کریڈٹ کارڈز یا دیگر مالیاتی ڈیٹا بالکل محفوظ رہا ہے۔

فوری طور پر پاسورڈ تبدیل کیجئے

گوگل اور دیگر نئی ای میل سروسز آنے کے بعد لوگوں نے یاہو کا استعمال تو کافی کم کردیا ہوا ہے۔ مگر شاید آپ میری اس بات سے اتفاق کریں کہ اکثر ہم تمام ای میل پتے ایک ہی پاسورڈ کے ساتھ استعمال کرتے ہیں، لہذا اگر آپ اپنا یاہو اکاؤنٹ کئی سال سے استعمال نہیں بھی کررہے تو میرا مشورہ یہی ہوگا کہ فوری طور پر اپنے تمام ای میل پتوں کا پاسورڈ تبدیل کر لیں۔ اسکے علاوہ (2-step verification) بھی آپکے اکاونٹ کو محفوظ رکھنے میں معاون ثابت ہوسکتی ہے، جس میں لاگ ان کر پر آپکے موبائل نمبر پر ایک خفیہ کوڈ بھیجا جاتا ہے اور اسے درج کیے بغیر اکاؤنٹ لاگ ان کرنا ممکن نہیں ہوتا۔

یاہو کی جانب سے بھی ان تمام صارفین، جن کے اکاؤنٹ ہیک ہونے کا خدشہ ہے انہیں مطلع کیا جارہا ہے کہ وہ اپنے پاسورڈ تبدیل کرلیں۔ مگر کیا آپ یاہو کے اس ہیکنگ حملے کے بعد بھی اس پر اعتبار کریں گے؟ کیونکہ بہت سے صارفین نے تو اپنی مزید معلومات چوری ہونے کے ڈر سے یاہو اکاؤنٹ بند کرنا شروع کر دیے ہیں۔