کریم نے بھی اوبر کی دیکھا دیکھی لاہور کے کرائے کم کردیے

ٹیکسی سروس اوبر اور کریم میں آج کل بہت سخت مقابلہ چل رہا ہے۔ دونوں کمپنیوں کی کوشش ہے کہ وہ پاکستان جیسی نئی مارکیٹ میں ایک دوسرے پر سبقت لے جائیں۔ کیونکہ اگر مقابلہ برقرار رہا تو کل کو مزید کمپنیاں اس مارکیٹ میں اپنے قدم جما سکتی ہیں۔ اسی لیے دونوں کمپنیوں کی کوشش ہے کہ کسی طریقہ سے دوسری کمپنی کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے اس مارکیٹ سے ناک آؤٹ کر دیا جائے۔

اگر آپ ان سروسز کے بارے میں نہیں جانتے تو مختصراً یہ کہ دونوں ٹیکسی سروس ہیں ، تاہم روایتی ٹیکسی کی نسبت ان میں استعمال ہونے والی گاڑیوں پر ٹیکسی کی نشانی نہیں ہوتی اور یہ بذریعہ موبائل اور انٹرنیٹ آپ کو ٹھیک آپکے گھر ، دفتر یا کسی بھی اور مقام سے سواری کی سہولت دے سکتی ہیں۔

حال ہی میں اوبر(جو کہ ایک بڑی بین الاقوامی کمپنی ہے) نے لاہور کے لیے اپنے کرایوں میں 30 فیصد کمی کردی۔ جس کی بدولت اب یہ سروس صارفین کے لیے مزید پرکشش ہوگئی ہے۔ اگر رکشہ کے مقابلہ کچھ رقم اور ادا کرکے چار بندے ایک گاڑی میں سفر کرسکیں تو اس سے اچھی بات اور کیا ہوگی۔

تاہم متحدہ عرب امارات کی کمپنی کریم بھی اوبر سے مکمل ٹکر لینے کے چکر میں ہے۔ آج کمپنی نے اس بات کا اعلان کیا ہے کہ لاہور کے لیے اسکے کرایوں میں 31 فیصد تک کمی کر دی گئی ہے۔ تاہم یہ سہولت (اکانومی کارز) پر دستیاب ہے جس میں صرف چھوٹی گاڑیاں جیسی کلٹس اور سوئفٹ وغیرہ شامل ہیں۔

lahorecareem

کریم نے اب فی کلومیٹر چارجز 16 روپے سے گھٹا کر 11 روپے کردیے ہیں جبکہ Waiting چارجز 290 روپے فی گھنٹہ ہیں۔کم سے کم کرایہ اب 150 روپے ہے۔

اوبر کی سروس اب بھی کریم سے بہتر اور سستی ہے

تاہم اوبر کے مقابلے میں ابھی بھی کریم کے ریٹ زیادہ ہیں اور یہ صرف چھوٹی گاڑیوں پر ہی دستیاب ہیں، تاہم اوبر میں آپ کرولا اور سوک جیسی گاڑیوں پر بھی سستے ریٹس میں سفر کرسکتے ہیں۔

کریم اگر واقعی اوبر سے مقابلہ کا سوچ رہی ہے تو اسے اپنے ریٹس مزید گرانا ہونگے اور گاڑیوں کو بھی بہتر بنانا ہوگا۔ تاہم یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ریٹ کم ہونے سے ڈرائیور حضرات کافی ناخوش ہیں کیونکہ اس بزنس ماڈل کے تحت 75 فیصد رقم ڈرائیور کی ملتی ہے جو کہ اب کافی حد تک کم ہوجائے گی۔