کم و بیش 3 سال کی تگ و دو کے بعد پاکستان میں سال 2014 میں موبائل فون صارفین کے لیے تھری جی اور فور جی سروسز کا آغاز کیا گیا۔ اس وقت پاکستان کی پانچوں موبائل فون کمپنیاں صارفین کو تھری و فور جی کی بدولت تیز رفتار موبائل انٹرنیٹ اور اچھی کوالٹی کی وائس سروسز فراہم کرہی ہیں۔
دنیا بھر سے موبائل فون کمپنیوں کی پرفارمنس جانچنے والے ریسرچ ادارے OpenSignal نے حال ہی میں ایک رپورٹ جاری کی ہے، جسکے مطابق پاکستان کے 63.47 فیصد موبائل صارفین اب تھری جی سروسز یا اس بہتر فور جی استعمال کررہے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق پاکستان میں تھری جی و فور جی صارفین کو اوسطاً 3.3 میگا بٹ فی سیکنڈ کی انٹرنیٹ سپیڈ میسر ہے، جو کہ خطہ میں موجود باقی ممالک کی نسبت کافی کم ہے۔
اس رپورٹ میں تھری جی اور فور جی سروس کے اصل استعمال کی معلومات نہیں بلکہ اسکا مطلب یہ ہے کہ صارفین کو تھری جی یا فور جی سروس مہیا کی جارہی ہے یا نہیں۔ مثلاً اگر آپ کے فون پر تھری جی کے سگنل آرہے ہیں تو آپ کو تھری جی صارف کے طور پر شامل کیا جائے گا۔
اسی طرح اگر کسی ملک میں تیز رفتار فور جی انٹرنیٹ تو فراہم کیا جارہا ہے لیکن اس کا دائرہ کار محدود ہے تو انٹرنیٹ کی اوسط رفتار قدرے کم ہوگی۔
جنوبی کوریا سب سے آگے
تھری و فور جی کی دستیابی اور اوسط رفتار کے حوالے سے جنوبی کوریا پہلے نمبر پر ہے، جہاں کم و بیش 99 فیصد موبائل صارفین کے پاس تیزرفتار موبائل کنکشن موجود ہے اور انٹرنیٹ کی اوسط رفتار 41 میگا بٹ فی سیکنڈ سے زیادہ ہے۔
اس رپورٹ میں صارفین کے وائی فائی کے استعمال کے بارے میں بھی معلومات فراہم کی گئی ہیں، جسکے مطابق پاکستان صارفین دن کے ایک تہائی اوقات میں وائی فائی نیٹورک سے منسلک رہتے ہیں۔
OpenSignal کی اس رپورٹ کی تیاری کے لیے یکم مئی 2016 سے 23 جولائی 2016 تک دنیا کے تمام ملکوں سے لاکھوں صارفین اور موبائل فونز کا ڈیٹا حاصل کیا گیا، اس مکمل رپورٹ کو دیکھنے کے لیے اس لنک پر کلک کیجئے۔