گوگل، جو کہ اس وقت دنیا کی بڑی انٹرنیٹ کمپنیوں میں شمار کی جاتی ہے، بھارت سرکار کو خوش کرنے کے لیے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہے۔
اس کی ایک تازہ ترین مثال، گوگل میپس ہیں جس میں پاکستانی علاقوں کی ایک بڑی اکثریت کو بھارت کے نقشے میں شامل کر دیا گیا ہے۔
گوگل میپس کے بھارتی ورژن میں نہ صرف مقبوضہ کشمیر بلکہ آزاد جموں کشمیر، سکردو، گلگت، کریم آباد اور پاکستان کے مشہور ترین مقامات جیسے مظفرآباد، دیوسائی، کے ٹو اور نانگا پربت کو بھی بھارت کا حصہ دکھایا گیا ہے۔
یہاں اس بات کی وضاحت ضروری ہے کہ گوگل میپس کی کوئی سرکاری حیثیت نہیں ہے اور دنیا کے کسی بھی ملک یا اقوام متحدہ کے تحت گوگل میپس میں دکھائے گئے علاقے جغرافیائی حدوں کی نمائندگی نہیں کرتے۔ تاہم یہ بات انتہائی شرم ناک ہے کہ گوگل کی بھارت پرستی اب تمام حدیں پار کرتی جارہی ہے۔
گوگل کسی خاص ایجنڈے پر عمل پیرا ہے
اس سے قبل بھی گوگل نے فلسطین کے اہم ترین علاقوں کو گوگل میپس سے حذف کردیا تھا، جبکہ آج تک اس نے فلسطین کو بطور ملک میپس میں شامل ہی نہیں کیا، بلکہ اس علاقے کو بطور اسرائیل پیش کیا جاتا ہے۔
پاکستانی حکومت کا فرض ہے کہ وہ گوگل کے اس متعصب رویے کے خلاف عالمی سطح پر آواز بلند کرے اور پاکستان کے نقشے کو سبوتاژ کرنے کے اس مکروہ فعل پر گوگل کے خلاف پاکستان اور عالمی عدالتوں میں مقدمات دائر کیے جائیں۔