مائیکروسافٹ کو اس وقت منہ کی کھانی پڑی جب اسکی بنگ (Bing) ٹرانسلیشن سروس نے سعودی عرب کا ترجمہ سیدھا سیدھا داعش کردیا۔ گو کہ مائیکروسافٹ کے اس دعوے میں (کچھ) حقیقت تو ہو سکتی ہے تاہم سعودی حکومت اور شہریوں کو مائیکروسافٹ کی یہ زبان درازی پسند نہ آئی اور سوشل میڈیا پر (گومائیکروسافٹ گو) کے نعرے لگنے لگے۔
سوشل میڈیا پر سعودی عرب اور دہشت گرد تنظیم داعش کو آپس میں ملانے پر مائیکروسافٹ کی مذمت کی گئی اور سعودی عرب میں اسکی تمام تر سروسز بند کرنے کی تجویز بھی پیش کی گئی۔ تاہم مائیکروسافٹ کے وائس پریزیڈنٹ برائے سعودی عرب ، ڈاکٹر ممدوح نجار نے تمام لوگوں سے اس غلطی کی معافی مانگی اور وضاحت کی کہ کمپنی کی جانب سے ایسا جان بوجھ کر نہیں کیا گیا۔
#ترجمه_bing_تصف_السعوديه_بداعش
@bing shame on you pic.twitter.com/v3iP4KnMmM
— ibrahim abdullah (@hemo53578) August 25, 2016
اس غلطی کی ممکنہ وجہ
ڈاکٹر نجار کے مطابق ٹرانسلیشن سروس کے الاگرتھم میں اکثر تراجم صارفین کی مدد سے شامل کیے جاتے ہیں اور اگر 1000 سے زائد لوگ ایک ہی ترجمہ شامل کریں تو اسے درست مان لیا جاتا ہے۔ ہوسکتا ہے کہ چند صارفین نے جان بوجھ کر ایسا ترجمہ شامل کیا ہو جس سے سعودی عرب کے لوگوں کی دل آزاری ہوئی۔
#مايكروسوفت_تسيء_للسعودية
الشعب السعودي بصوت واحد:
تمت المقاطعة #bing ?@bing@bingads@Microsoft_Saudi @microsoft pic.twitter.com/IbFZERETAb— محمد الشقاء (@Alshega) August 26, 2016
ٹرانسلیشن سروس میں موجود اس غلطی کو فوری طور پر درست کردیا گیا ہےاور اس بات کو یقینی بنانے کا وعدہ کیاگیا ہے کہ مستقبل میں ایسا کوئی واقع پیش نہ آئے۔ تاہم اگر تراجم صارفین کی مدد سے ہی شامل کیے جاتے رہے تو غلطی یا شرارت کا امکان ہمیشہ موجود رہے گا۔