نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق روسی ہیکرز کے ایک گروہ نے انٹرنیٹ پر آج تک کی سب سے بڑی ہیکنگ کرکے ایک ریکارڈ قائم کردیا ہے۔
امریکی کمپنی Hold Security کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق ہیکرز کے اس گروہ نے کم و بیش 1.2 ارب انٹرنیٹ اکاؤنٹس اور500 ملین ای میل ایڈریسز کو ہیک کرلیا ہے۔ اسکے علاوہ ہیکرز نے صارفین کے کریڈٹ کارڈ ڈیٹا اور دیگر اہم معلومات بھی اپنے پاس سٹور کررکھی ہیں۔
ہیک ہونے والی ویب سائیٹس کی تعداد کم و بیش 4 لاکھ کے قریب ہے اور اس میں چھوٹی بڑی کمپنیوں کے ساتھ ساتھ صارفین کی ذاتی ویب سائیٹس اور بلاگ بھی شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ہیکرز نے یہ ڈیٹا ابھی کسی دوسری پارٹی کو فروخت نہیں کیا، بلکہ صارفین کے اکاؤنٹ استعمال کرتے ہوئے فیس بک، ٹوئٹر اور ای میل سپیمنگ کا کام کررہے ہیں۔
ہیکرز کی جانب سے ایک آسان اور موثر تکنیک استعمال کی گئی جسکی بدولت دنیا بھر میں بہت سے کمپیوٹرز میں ایک وائرس کو داخل کیا گیا۔ اب جب بھی وہ کمپیوٹر صارف کوئی ویب سائیٹ کھولتا تو بیک گراؤنڈ میں چلنے والا یہ وائرس اس ویب سائیٹ پر SQL injection کے ذریعے معلومات حاصل کرلیتا اور صارف کو اسکی خبر بھی نہ ہوتی۔
رپورٹ میں ہیک کی جانے والی ویب سائیٹس کے ناموں کو تو ظاہر نہیں کیا گیا، تاہم اس میں فیس بک، ٹوئٹر اور دیگر بڑی ویب سائیٹس بھی شامل ہیں۔
آپ کے خیال میں کیا واقعی ہیکرز اتنی بڑی تعداد میں صارفین کے ڈیٹا کو ہیک کرسکتے ہیں یا پھر یہ انٹرنیٹ سیکیورٹی کمپنیوں کی جانب سے اپنی دکان چمکانے کا ایک حربہ ہے؟