یہ بات تو آپ سبھی جانتے ہونگے وارد ٹیلی کام کی جانب سے ملک میں ہونے والی تھری وفورجی لائسنس نیلامی میں تو حصہ نہ لیا گیا مگر چونکہ اس کا لائسنس ٹیکنالوجی نیوٹرل ہے لہذا کمپنی اچھی سروس کا معیار برقرار رکھے تو قانونی طور پر اسے فور جی ایل ٹی ای سروس لانچ کرنے سے روکا نہیں جاسکتا ۔
وارد کی جانب سے حال ہی میں کمپنی کی نویں سالگرہ کے موقع پر لاہور میں فور جی سروس کی تھوڑی بہت ٹیسٹنگ بھی کی گئی اور اسکی سپیڈ نے سب کے ہوش بھی اُڑا دیے۔
پروپاکستانی کی ایک رپورٹ کے مطابق وارد ٹیلی کام کی جانب سے پاکستان بھر میں فورجی نیٹورک کی تنصیب کے لیے کمیونیکشن سروسز فراہم کرنے والی مشہور کمپنی ایریکسن کے ساتھ معاہدہ کرلیا گیاہے۔
پہلے مرحلے میں ایریکسن 5 بڑے شہروں میں وارد کے موجودہ نیٹورک کو فور جی پر اپ گریڈ کرے گی۔ امید کی جارہی ہے کہ کمپنی اگلے تین ماہ کے دوران لاہور، کراچی، اسلام آباد،گوجرانوالہ اور فیصل آباد میں فور جی سروس کے ٹرائل شروع کرسکتی ہے۔
گو کہ فی الوقت وارد کی جانب سے اس بات کی تصدیق نہیں کی گئی مگر چونکہ وارد کی جانب سے پاکستان میں مزید 400 ملین امریکی ڈالر سرمایہ کاری کا اعلان کیا جاچکا ہے تو امید ہے کہ معاہدہ کی خبر درست ہی ہوگی۔ تاہم شاید سروس کی فراہمی میں کچھ تاخیر ہوجائے۔
قابل غور بات یہ ہے کہ تھری جی سروس تو کم و بیش تمام سمارٹ فونز پر استعمال کی جاسکتی ہے، تاہم فور جی کے لیےاس وقت مارکیٹ میں صرف چند ایک موبائل فون ہی موجود ہیں، جو یقیناً عام عوام کی دسترس سے بہت دور ہیں۔