سمارٹ فونز کے لیے آپریٹنگ سسٹم تیار کرنے والی دو بڑی کمپنیوں گوگل اور مائیکروسافٹ کی جانب سے اعلان کیا گیا ہےکہ اینڈرائیڈ اور ونڈوز فون کے اگلے ورژن میں دیگر فیچرز کے ساتھ ساتھ “kill-switch” بھی شامل کیا جائے گا۔
کل سوئچ سے مراد یہ ہے کہ فون چوری ہونے کی صورت اسے مکمل طور پر لاک کردیا جائے گا اور چور یا اسے خریدنے والا صارف اس فون کو استعمال نہیں کرپائے گا۔ اس طرح نہ صرف موبائل فون چوری کے واقعات میں کمی واقع ہوگی بلکہ صارفین کا قیمتی ڈیٹا بھی غلط ہاتھوں میں جانے سے محفوظ رہے گا۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایپل کی جانب سے گذشتہ سال آئی فونز میں ایکٹیویشن لاک نامی فیچر متعارف کروایا گیا تھا، جسکی بدولت اگر آپکا فون چوری ہوجائے تو آپ اپنے اکاؤنٹ میں لاگ ان ہو کر فون لاک کرسکتے ہیں۔مختلف اعداد و شمار کے مطابق آئی او ایس 7 میں یہ فیچر متعارف کروائے جانے کے بعد آئی فون چوری کی شرح میں بڑی حد تک کمی آئی ہے۔
تاہم ایسا نہیں کہ چور آپ کے فون کو ان لاک نہ کرسکے، اسی لیے چند گروپ اس بات کے حامی ہیں کہ ایسا سسٹم متعارف کروایا جائے جسکی بدولت فون کو ہمیشہ کے لیے لاک کردیا جائے اور اسکے بعد فون ناکارہ پلاسٹک کا ٹکڑا بن جائے۔ تاہم موجود نظام کے تحت فون کو صرف سافٹوئیر کے ذریعے لاک کیا جاسکتا ہے اور وہ بھی اسی صورت جب اس میں سم کارڈ موجود ہو یا اسکا انٹرنیٹ چالو ہو۔
فون میں کل سوئچ کے نظام سے جہاں چوری کی روک تھام میں مدد ملے گی وہیں ایک خطرہ یہ بھی ہے کہ کل کو حکومتیں اسے اپنے مقاصد کے لیے بھی استعمال کرسکتی ہیں۔ اس بارے میں آپکی رائے کیا ہے؟