موبائل میسجنگ سروس ’وٹس ایپ‘ کے بانی جین کوم نے اپنے بلاگ پر اس بات کا اعلان کیا ہے کہ وٹس ایپ کے ایکٹیو صارفین کی تعداد 500 ملین سے تجاوز کر گئی ہے اور دنیا بھر میں موجود یہ صارفین روزانہ کم و بیش 700 ملین تصاویر اور 100 ملین ویڈیوز شیئر کررہے ہیں۔
آپ کو یاد ہوگا کہ دو ماہ قبل ہی فیس بک نے وٹس ایپ کو 19 بلین امریکی ڈالر میں خریدنے کا اعلان کیا تھا، گو کہ ابھی یہ ڈیل قانونی پیچیدگیوں میں ہی پھنسی ہے لیکن اسکے اثرات نظر آنا شروع ہوگئے ہیں۔ کیونکہ فیس بک سے ڈیل کے وقت اسکے صارفین 450 ملین تھے اور محض دو ماہ میں 50 ملین صارفین کا اضافہ ایک خوش آئند بات ہے۔ یاد رہے کہ فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے پیش گوئی کر رکھی ہے کہ جلد وٹس ایپ صارفین کی تعداد ایک ارب سے تجاوز کر جائے گی۔
اگر آپ وٹس ایپ کے بارے میں نہیں جانتے تو آپ کو بتاتا چلوں کہ یہ سروس کم و بیش تمام بڑے موبائل آپریٹنگ سسٹمز کے لیے دستیاب ہے۔ اس کے ذریعے آپ دنیا بھر میں اپنے دوستوں کو ایس ایم ایس پیغامات اور ویڈیو میسجز ارسال کرسکتے ہیں۔ یہ سروس موبائل انٹرنیٹ کا استعمال کرتی ہے، پہلے سال آپ سے کوئی فیس چارج نہیں کی جاتی جبکہ 12 ماہ پورے ہونے پر اسکی سالانہ فیس محض 1 ڈالر یعنی کم و بیش 100 روپے ہے۔
جین کوم کے مطابق وٹس ایپ کو گذشتہ چند ماہ کے دوران بھارت، برازیل، میکسیکو اور روس میں بے پناہ مقبولیت حاصل ہوئی ہے۔ اسکی وجہ وٹس ایپ کی پالیسی ہے کہ وہ نہ تو آپ کو اشتہارات دکھاتے ہیں اور نہ ہی صارفین کو مختلف حیلے بہانوں سے بے وقوف بنایا جاتا ہے۔ جین کوم نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ اس ایپلی کیشن کو خوب سے خوب تر بنانے کی تگ و دو جاری رکھیں گے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ دیگر مشہور سروسز جیسے وائبر اور سکائیپ کی طرز پر وٹس ایپ جلد وائس کالز کا فیچر متعارف کروانے کا ارادہ بھی رکھتی ہے۔ تاہم کیا وائس کالنگ کا فیچر اسی قیمت میں فراہم کیا جائے گا یا پھر سالانہ چارجز بڑھا دیے جائیں گے اس بارے میں ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا ۔