شاید آپ میں سے کچھ دوست Kickstarter کے بارے میں نہ جانتے ہوں۔ تو جناب اسے موٹر سائیکل کی کک مت سمجھیے گا، یہ ایک کراؤڈ فندنگ پلیٹ فارم ہے۔ آسان الفاظ میں اسے یوں بیان کیا جاسکتا ہے کہ یہ ایک ایسا ادارہ ہے جو دنیا بھر سے لوگوں کے عطیات وصول کرکے آپ کو کسی نئی ایجاد، پراجیکٹ یا ڈاکومنٹری فلم وغیرہ بنانے کے لیے رقم مہیا کرتا ہے۔
اسکا کام کرنے کا طریقہ بہت ہی آسان ہے، آپ کک سٹارٹر پر جائیں اور وہاں اپنے پراجیکٹ کے بارے میں مکمل معلومات فراہم کریں، اگر ساتھ میں ایک ویڈیو بھی لگا دیں جس میں آپ اسکی تمام تر تفصیل دکھائیں تو بہت ہی اچھا ہوگا۔
پھر آپ کو اس پراجیکٹ کی تکمیل کے لیے مطلوبہ رقم کا ہدف مقرر کرنا ہوگا اور ساتھ ایک ڈیڈ لائن بھی دینا ہوگی۔ اسکے بعد دنیا بھر سے لوگ آپ کے اس پراجیکٹ کو پرکھیں گے، اگر انہیں یہ پسند آتا ہے تو وہ اسکے لیے 1 ڈالر سے لے کر 5000 ہزار ڈالر تک رقم عطیہ کرنے کا وعدہ کرتے ہیں۔ اسکے بدلے آپ انہیں سب سے پہلے اپنی پراڈکٹ فراہم کرنے کا وعدہ کرتے ہیں۔
لیکن یاد رہے کہ یہ رقم آپ کو فوری طور پر نہیں مل جاتی، اسکے لیے ضروری ہے کہ آپ کی مطلوبہ رقم کا ہدف پورا ہو۔ مثلاً آپ نے اگر 1000 ڈالر کا ہدف مقرر کیا ہے تو مقررہ معیاد کے اندر 800 ڈالر ہونے پر آپکو رقم نہیں دی جائے گی۔ ہدف پورا ہونے یا اس سے زیادہ رقم جمع ہوجانے پر آپکو فیس کی کٹوتی کے بعد وہ رقم فراہم کر دی جاتی ہے۔
یہاں یہ بات نوٹ کرلیں کہ کک سٹارٹر پر صرف امریکہ، برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے باشندے ہی کوئی نیا پراجیکٹ شروع کرسکتے ہیں۔ تاہم رقم عطیہ کرنے والے افراد کے لیے ملک کی کوئی قید نہیں۔
کک سٹارٹر کی مدد سے بہت سے لوگوں نے نت نئے گیجٹس اور کمپیوٹر سافٹوئیر وغیرہ متعارف کروائے ہیں۔ مثلاً اینڈرائیڈ گیمنگ کنزول Ouya اور مشہور ترین سمارٹ واچ Pebble بھی کک سٹارٹر کی مدد سے ہی وجود میں آئیں۔ اسکے علاوہ مختلف ڈاکومنٹریز اور فلموں کی تیاری کے لیے بھی کک سٹارٹر پر لوگوں نے لاکھوں ڈالر فراہم کیے۔
کک سٹارٹر نے حال ہی میں ایک اور اعزاز بھی حاصل کیا ہے، 2009 میں اس کے آغاز سے لے کر اب تک کک سٹارٹر پر لوگوں نے ایک ارب امریکی ڈالر رقم عطیہ کی ہے۔ (تاہم اس میں سے کچھ رقم پراجیکٹس مکمل نہ ہونے کی وجہ سے واپس بھی کر دی گئی)
لیکن یہ ایک بہت بڑا اعزاز ہے، ویب سائیٹ پر فراہم کیے جانے والے اعداد و شمار کے مطابق کک سٹارٹر کو زیادہ مقبولیت سال 2013 میں ملی اورسب سے زیادہ رقم امریکہ سے عطیہ کی گئی۔ پاکستان سے بھی 336 افراد نے کم و بیش 90 لاکھ روپے مختلف پراجیکٹس کے لیے فراہم کیے۔
کک سٹارٹر کام تو بہت خوب کررہی ہے تاہم ضرورت اس بات کی ہے کہ اس میں مزید ملکوں، خاص کر ترقی پذیر ممالک کو شامل کیا جائے۔ جہاں لوگوں کے پاس اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے وسائل کی بے حد کمی ہے۔