آپ کو یاد ہوگا کہ کچھ ماہ قبل ای کامرس کمپنی Amazon کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ وہ اگلے چند سالوں میں اپنی مصنوعات ڈرونز کی مدد سے صارفین تک پہنچایا کریں گے۔ تاہم ابھی یہ معاملات ابتدائی مراحل میں ہی ہیں اور قانونی پیچیدگیوں کو دور کرتے کرتے کافی وقت لگے گا۔
اس کے مقابلے پر آج متحدہ عرب امارات کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ شہریوں تک اہم دستاویزات اب ڈرونز کی مدد سے پہنچایا کریں گے۔
دبئی میں منعقد ہونے والی ایک تقریب کے دوران اس ڈرون کی رونمائی کی گئی۔ حکومتی نمائندہ محمد عبدالله القرقاوی کے مطابق شہریوں کو شناختی کارڈ، پاسپورٹ، ڈرائیونگ لائسنس، دوائیں اور دیگر دستاویزات اب ڈرونز کی مدد سے ارسال کی جائیں گی۔
تتلی سے مشابہت رکھنے والا یہ ننھا ڈرون کم و بیش ڈیڑھ فٹ لمبا ہے اور اس میں چار پنکھے نصب ہیں۔ اسے تیار کرنے والے انجینئر کے مطابق اس میں فنگر پرنٹ اور آنکھ سکین کرنے کی ٹیکنالوجی بھی شامل کی گئی ہے تاکہ دستاویزات کو غلط ہاتھوں میں جانے سے روکا جاسکے۔
حکومتی نمائندہ کے مطابق ان ڈرونز کو چھے ماہ کے لیے ٹیسٹ کیا جائے گا جسکے بعد اگلے سال ڈرون سروس شروع کر دی جائے گی۔