سپریم کورٹ کے سخت احکامات کے بعد چند روز قبل حکومت پاکستان کی جانب سے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے چیرمین اور دیگر ممبران کی نامزدگی کی گئی۔ اس حوالے سے آج نئے چیرمین ڈاکٹر اسماعیل شاہ اور ممبر فنانس طارق سلطان نے اپنے ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔
ڈاکٹر سید اسماعیل شاہ جنہیں پہلے ممبر ٹیکنیکل نامزد کیا گیا، قائم مقام چیرمین کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے امریکہ سے الیکٹریکل انجینرنگ میں پی ایچ ڈی کی ہوئی اور اس شعبہ میں خاص مہارت رکھتے ہیں۔
ممبر فنانس طارق سلطان اسے قبل پی ٹی اے میں ہی ڈائریکٹر جنرل فنانس کے فرائض سر انجام دیتے رہے ہیں۔ وہ آئی بی اے کراچی اور مانچسٹر یونیورسٹی سے اسناد یافتہ ہیں۔
ان دو ممبران کے علاوہ سیکرٹری وزارت قانون و انصاف و انسانی حقوق، جسٹس ریٹائرڈ محمد رضا خان کو ممبر کمپلائینس اور اینفورسمنٹ کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔
گذشتہ روز نئے چیرمین اور ممبران نے پی ٹی اے کے اعلی افسران کے ساتھ ایک ملاقات کی جس میں پاکستان کی ٹیلی کام انڈسٹری کی بہتری کے لیے مختلف امور پر بحث کی گئی۔
نئے چیرمین نے وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام انوشا رحمان سے بھی ملاقات کی اور تھری جی لائسنس کی نیلامی کے طریقہ کار کو شفاف بنانے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
امید کی جارہی ہے کہ پی ٹی اے کے انتظامی امور میں درپیش مسائل حل ہونے کے بعد اب تھری جی لائسنس کی نیلامی کے عمل کو جلد از جلد منعقد کیا جائے گا۔ تاکہ نہ صرف ملکی معیشت کو سہارا مل سکے بلکہ پاکستانی صارفین بھی عالمی معیار کی سروسز سے لطف اندوز ہوسکیں۔