موبی لنک کی جانب سے صدر پاکستان کی ذات پر حملہ : اشتہار میں فحش زبان کا استعمال

صدر پاکستان جناب آصف علی زرداری صاحب کو یہ جان کر ہرگز خوشی نہ ہوگی کہ اب سیاسی مخالفین اور ٹی وی چینلز کے بعد ٹیلی کام کمپنیاں بھی اپنے اشتہارات میں انکی ذات پر حملے کرنے لگی ہیں۔

mobilink-zardari

اس حوالے سے پہل پاکستان کی سب سے بڑی موبائل کمپنی موبی لنک نے کی اور تمام حدیں ہی پار کردیں۔ چند روز قبل کمپنی کی جانب سے موبائل بینکنگ سروس MobiCash کی ایک تشہیری ویڈیو تیار کی گئی جس میں سروس ایکٹیویٹ کرنے کا طریقہ کار بیان کیا گیا ہے۔ ویڈیو ایک سادہ سی اینی میشن ہے تاہم اصل چیز اس میں دکھایا جانے والا پاکستانی کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ ہے۔ یہ کارڈ اس ویڈیو میں دو بار دکھایا گیا ہے۔ کارڈ پر موجود تفصیلات کافی دھندلی ہیں لیکن اگر غور کیا جائے تو اس میں بہت سی دلچسپ باتیں لکھی ہیں۔ ویڈیو کی ایک سکرین شاٹ ملاحظہ کیجئے:

mobilink
اگر آپ کو کارڈ کے کوائف پڑھنے میں کچھ دشواری ہے تو لیجئے ہم پڑھنے میں آپکی مدد کرتے ہیں۔ ہم اس تحقیق پر PakZindabad کی ٹیم کے شکر گذار ہیں جنہوں نے انتہائی باریک بینی سے اس شعبدہ بازی کا جائزہ لیا۔

نام: زرداری کمینا
جنس: خواجہ سرا
والد / شوہر کا نام : ابھی تک معلوم نہیں ہوسکا
شناختی علامت: کتے جیسا منہ

ہم اپنے بلاگ پر صدر صاحب کے بارے میں ایسی موبی لنک کی جانب سے استعمال کی گئی ایسی لغو زبان لکھنا نہیں چاہتے مگرحقائق کو سامنے لانا بھی ضروری ہے اور پکچرتو ابھی باقی ہے میرے دوست، حامل کارڈ کے دستخط کی جگہ ’خاندانی کنجر‘ اور رجسٹرار کے دستخط کی جگہ ’باراک اوبامہ‘ درج ہے۔

آپ جانتے ہیں کہ آج کل مختلف ٹی وی پروگرامز اور مزاحیہ ڈراموں میں اکثر اوقات ایکٹرز سیاست دانوں کی نقل اتارتے ہیں اور مزاحیہ جملے ادا کرتے نظر آتے ہیں۔ لیکن ایک ملٹی نیشنل کمپنی کی جانب سے صدر پاکستان کی ذات پر حملہ ایک غیر مہذب اور اخلاق گری ہوئی حرکت ہے۔  اس کام میں کون کون لوگ ملوث ہیں اور درپردہ اس شعبدی بازی کا مقصد کیا ہے؟ یہ تو بعد میں معلوم ہوگا تاہم موبی لنک اور اورسکام کے اعلی حکام کا فرض ہے کہ فوری طور پر اسکی تحقیقات کروائیں۔

موبی لنک کی جانب سے فیس بک پیج پر یہ ویڈیو فوری طور پر تو نہ ہٹائی گئی مگر PakOrbit پر یہ نیوز بریک کرنے کے بعد البتہ فیس بک پیج سے مجھے بین ضرور کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ ہماری ہوسٹنگ کمپنی کے نمائیندہ کے مطابق رات گئے ویب سائیٹ پر ہیکرز کی جانب سے پاسورڈ چوری کرنے کے لیے بھی حملے کیے جاتے رہے تاہم سرور کی اچھی سیکیورٹی کے باعث انہیں کامیابی نہ مل سکی۔

اب موبی لنک نے MobiCash کے پیج سے یہ ویڈیو تو ہٹا دی ہے مگر آپ دوستوں کی تفریح کے لیے ہم نے اسے مفت ہوسٹنگ پر پہلے ہی اپلوڈ کر دیا تھا۔ خود بھی دیکھیے اور دوستوں کو بھی اسکے بارے میں بتائیں۔