سمارٹ فون صارفین اس بات سے اتفاق کریں گے کہ چاہے کوئی بھی سمارٹ فون خرید لیں اسکی بیٹری لائف بہت کم ہوتی ہے۔ سمارٹ فونز میں بڑی ٹچ سکرین استعمال کی جاتی ہے اسکے ساتھ ساتھ وائی فائی انٹرنیٹ اور ایپلی کیشنز اور گیمز کا تواتر سے استعمال آپ کی بیٹری کو بہت جلد ختم کردیتا ہے۔
پاکستان جیسا ملک جہاں بجلی کی لوڈ شیڈنگ عام ہے وہاں موبائل فون کو ہر وقت چارج رکھنا بھی کافی مشکل کام ہے۔ لیکن گھبرائے مت، ٹیکنالوجی کے کرشمے ابھی ختم نہیں ہوئے۔ پٹس برگ کے ٹامی جوزف نے onE puck نامی ایک ایسی ڈیوائس بنائی ہے جسکے ذریعے آپ چائے کے کپ یا جوس کے گلاس سے موبائل فون چارج کرسکتے ہے۔ یہ ڈیوائس ایک عام چارجر کی طرح 5 واٹ تک آوٹ پٹ دیتی ہے۔جتنی زیادہ چائے گرم اور جوس ٹھنڈا ہوگا اتنی ہی جلدی آپکا موبائل فون چارج ہوگا۔
جوزف کی یہ ڈیوائس رابرٹ سٹرلنگ کے انیسویں صدی میں ایجاد کیے گئے سٹرلنگ انجن کے اصول پر کام کرتی ہے، جس میں گیس کی ایک خاص مقدار کو ڈیوائس میں بند کیا گیا ہے جو درجہ حرارت تبدیل ہونے سے پریشر پیدا کرتی ہے اور اسکی مدد سے موبائل فون بیٹری کو چارج کیا جاتا ہے۔ یہ ڈیوائس ایسے تمام سمارٹ فونز اور دیگر گیجٹس کے لیے استعمال کی جاسکتی ہے جو یو ایس بی کیبل کے ذریعے چارج ہوتے ہیں اور جنہیں 1000 mA یا اس سے کم بجلی کی ضرورت ہو۔
جوزف کے مطابق کمپنی اس قسم کی ٹیکنالوجی پر گذشتہ 12 سال سے کام کررہی ہے اور فی الوقت onE Puck ڈیوائس کا پروٹوٹائپ ماڈل تیار کر لیا گیا ہے۔ اب بڑے پیمانے پر اسکی تیاری کے لیے انہیں سرمایے کی ضرورت ہے۔ جس کے لیے انہوں نے KickStarter پر اپنا پراجیکٹ پوسٹ کر دیا ہے۔ انہوں نے اس مقصد کے لیے ایک لاکھ امریکی ڈالر کی امداد طلب کی ہے اور اب تک انہیں 74 ہزار امریکی ڈالر عطیہ کیے جاچکے ہیں۔
جوزف کے مطابق مستقبل میں اس ٹیکنالوجی کو پورے گھر کے لیے بجلی پیدا کرنے اور پانی کو صاف کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس ٹیکنالوجی کے بارے میں مزید جاننے کے لیے یہ ویڈیو ملاحظہ کیجئے۔