نادرا (نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی ) کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ 28 فروری سے موبائل فون سموں کے اجراء کے لیے نیا بائیو میٹرک سسٹم لاگو کر دیا جائے گا۔ نادرا کے ترجمان کے مطابق اس حوالے سے تمام پاکستانی ٹیلی کام کمپنیوں کے نمائیندوں نے وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کے ساتھ ملاقات میں اس نظام کے اجراء کا فیصلہ کیا۔
نئے بائیومیٹرک سسٹم کے نفاذ کے بعد نئی سم حاصل کرنے کے لیے صارف کو اپنے کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کے ہمراہ خود فرنچائز یا سیلز سنٹر پر جانا ہوگا۔ جہاں صارف کی انگلیوں کے نشانات کو نادرا کے ریکارڈ سے میچ کیا جائے گا۔ نشانات اور شناختی کارڈ کے کوائف درست میچ ہونے پر صارف کو نئی سم ایکٹیویٹ کر دی جائے گی۔ نادرا ترجمان کے مطابق تصدیق کا عمل آن لائن اور تیز رفتار ہوگا اور اس میں چند سیکنڈز ہی صرف ہونگے۔
اس نئے بائیومیٹرک نظام کی بدولت غیرقانونی سموں کی فروخت روکنے میں مدد ملے گی جسکی بدولت آئے روز بڑھتی ہوئی دہشت گردی کی کاروائیوں پر کافی حد تک قابو پایا جاسکے گا۔اس سے قبل متعارف کروائے جانے والے تمام سسٹم خامیوں سے بھر پور تھے جسکی وجہ سے غیرقانونی سموں باآسانی دستیاب تھیں۔ دوسری طرف ٹیلی کام کمپنیوں کی جانب سے اس نئے نظام کے نفاظ کا اعلان تو کر دیا گیا ہے لیکن ساتھ یہ شکایت بھی کی جارہی ہے کہ اسکی وجہ سے ہر کمپنی کو مزید 500 ملین کی سرمایہ کاری کرنا ہوگی۔