بلیک بیری سمارٹ فون اور ٹیبلیٹ بنانے والی کمپنی آر آئی ایم (ریسرچ ان موشن) نے گذشتہ روز اپنا نام تبدیل کر کے بلیک بیری رکھ لیا ہے۔ کمپنی کی جانب سے یہ فیصلہ نئے بلیک بیری آپریٹنگ سسٹم کی رونمائی کے موقع پر کیا گیا۔
نیویارک میں منعقد کی جانے والی ایک تقریب میں کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر تھورسٹن ہینز نے کمپنی کے نئے نام اور جدید آپریٹنگ سسٹم سے مزین دو سمارٹ فونز متعارف کروائے جن میں سے ایک تو ایپل آئی فون سے مماثلت رکھتا ہے جبکہ دوسرا روایتی QWERTY کی بورڈ سے مزین ہے۔ آر آئی ایم سے نام تبدیل کرکے بلیک بیری رکھنے کا مقصد یہ ہے کہ کمپنی ایک نیا آغاز کرنا چاہ رہی ہے، گو کہ بلیک بیری کا نیا آپریٹنگ سسٹم کافی مقبولیت حاصل کررہا ہے لیکن اگر یہ حکمت عملی بھی ناکام ہوجاتی ہے تو یقیناً بلیک بیری کا خاتمہ ہوجائے گا۔
کمپنی کی جانب سے بلیک بیری 10 آپریٹنگ سسٹم پر کافی محنت کی گئی ہے، عام صارفین کے ساتھ ساتھ کاروباری حضرات کے لیے بھی اس میں نئے فیچرز شامل کیے گئے جنکے ذریعے وہ اپنی ایپلی کیشنز اور دیگر کاروباری معلومات کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ بلیک بیری کے نئے آپریٹنگ سسٹم کے لیے بہت سی ایپلی کیشنز تیار کی گئی ہیں جن میں سکائپ ، فیس بک ، اینگری برڈز ، ٹوئٹر، فورسکوئیر وغیرہ نمایاں ہیں۔
بلیک بیری 10 آپریٹنگ سسٹم سے مزین پیش کیے جانے والے سمارٹ فونز کے نمایاں فیچرز کچھ یوں ہیں:
بلیک بیری Z10:
- 4.2 انچ لمبی سکرین اور 1280×768 ریزولیوشن
- بلیک بیری 10 آپریٹنگ سسٹم
- 1.5 گیگاہرٹز ڈول کور پراسیسر
- 2 جی بی ریم اور 16 جی بی میموری
- 32 جی بی میموری کارڈ کی سہولت
- پشت کی جانب 8 میگا پکزل کیمرہ اور سامنے کی جانب 2 میگا پکزل
- بلیوٹوتھ، این ایف سی، وائی فائی، اور تھری جی
- 3.1 انچ لمبی سکرین اور ریزولیوشن 720×720 پکزل
- بلیک بیری 10 آپریٹنگ سسٹم
- QWERTY کی بورڈ
- 1.5 گیگا ہرٹز ڈول کور پراسیسر اور 2 جی بی ریم
- 16 جی بی میموری اور 32 جی کار کی سہولت
- پشت کی جانب 8 میگا پکزل کیمرہ اور سامنے کی جانب 2 میگا پکزل
- بلیوٹوتھ، این ایف سی، وائی فائی، اور تھری جی
دونوں فونز میں صرف سکرین اور کی بورڈ کا فرق ہے، انکی قیمت کم و بیش 70 ہزار کے لگ بھگ ہے۔