لیجئے جناب بالآخر ویڈیو شئیرنگ کی مشہور ویب سائیٹ یوٹیوب پر سے پابندی کو ہٹا لیا گیا ہے۔ پی ٹی اے کی جانب سے کچھ دیر قبل ہی تمام انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ یوٹیوب کو پاکستان میں دوبارہ بحال کر دیں۔
یوٹیوب کو اس سال 27 ستمبر کو پاکستان بھر میں بلاک کر دیا گیا تھا۔ جسکی وجہ وہ متنازع فلم تھی جس میں پیغمبر آخرالزماں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی توہین کی گئی ہے۔ یوٹیوب انتظامیہ نے ویب سائیٹ سے وہ فلم ہٹانے سے صاف انکار کر دیا ۔ چونکہ حکومت اور گوگل کے درمیان متنازع مواد ہٹانے کے لیے کسی قسم کا معاہدہ نہیں کیا گیا تھا اس لیے دیگر ممالک میں تو یوٹیوب نے اس فلم کو بین کر دیا لیکن پاکستان میں اس پر پابندی نہیں لگائی گئی۔ اس تمام صورتحال کے پیش نظر حکومت نے یوٹیوب پر مکمل پابندی عائد کردی۔
گذشتہ روز وزیر داخلہ رحمان ملک کی جانب سے ٹوئٹر پیغام کے ذریعے قوم کو مطلع کیا گیا کہ پی ٹی اے نے یوٹیوب پر موجود تمام متنازع مواد کو بلاک کر دیا ہے اور جلد ہی یوٹیوب کو پاکستان میں کھول دیا جائے گا۔ ویسے اگر یہ کام پہلے ہی کر لیا جاتا تو کیا برائی تھی؟ حکومت پاکستان کو چاہیے کہ وہ جلد از جلد گوگل اور دیگر مشہور ویب سائیٹس کے ساتھ معاہدے کرے جنکی بدولت مستقبل میں اگر ایسا کوئی واقع پیش آئے تو متنازع مواد کو فوری طور پر ختم کیا جاسکے۔
حکومت کی جانب سے یوٹیوب کو بلاک تو کر دیا گیا تھا لیکن پاکستانی انٹرنیٹ صارفین کی ایک بڑی اکثریت، پراکسی، وی پی این اور مختلف قسم کے سافٹوئیر استعمال کرکے یوٹیوب چلاتے رہے۔ انکے مطابق حکومت کی جانب سے یوٹیوب پر مکمل پابندی عائد کرنا بالکل غلط اقدام تھا، اسکی بجائے صرف متنازع مواد کو ہی بلاک کر دیا جاتا یا پھر پابندی کو جلد ختم بھی کر دیا جاتا۔
یوٹیوب بحال ہوجانے پر صارفین نے خوشی کا اظہار کیا ہے کیونکہ ویڈیو شئیرنگ کے لیے یوٹیوب کے مقابلے کی کوئی ویب سائیٹ موجود نہیں اور وہ تمام لوگ جو پراکسی ، وی پی این اور سافٹوئیر کا استعمال کررہے تھے انکی جان اس عذاب سے چھوٹی۔
رحمان ملک صاحب نے مزید اعلان کیا ہے کہ پی ٹی اے جلد ایک جدید فائر وال سسٹم خریدے گی جسکی بدولت فحش ویب سائیٹ اور متنازع مواد کو بڑی حد تک روکا جاسکے گا۔
کیا آپ کے پاس یوٹیوب کھل رہی ہے، اپنے تبصرے سے ہمیں آگاہ ضرور کیجئے گا۔