لیجئے جناب پاکستانی عوام تو محض خواب ہی دیکھتی رہی اور افغانیوں کو بغیر خواب دیکھے ہی تھری جی ٹیکنالوجی مل گئی۔
اتصلات ، جی ہاں وہی کمپنی جس نے ایک معاہدے کے ذریعے کئی سال حکومت پاکستان کو تھری جی لائسنس کی فروخت سے باز رکھا ، اس کمپنی نے افغانستا ن میں پہلی بار تھری جی سروس متعارف کروا دی ہے۔
اس حوالے سے کابل میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جہاں افغانستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے سربراہ عبدل وکیل شیرگل اور اتصلات افغانستان کے چیف ایگزیکٹو احمد الحسینی نے معاہدے پر دستخط کیے۔ اس موقع پر شرکائ نے اظہار خیال کرتے ہوئے تھری جی سروس کے حوالے سے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کو سراہا۔
مختلف اطلاعات کے مطابق پی ٹی سی ایل کے نجکاری کے موقع پر حکومت پاکستان نے اتصلات سے معاہدہ کیا تھا کہ آئندہ 7 سال تک یعنی سال 2013 تک وہ کسی بھی نئی ٹیلی کام کمپنی یا سروس کا نیا لائسنس جاری نہیں کریں گے۔ اسی معاہدہ کی وجہ سے حکومت تھری جی لائسنس کی نیلامی کو موخر کرتی رہی۔ لیکن اب جب بجٹ خسارہ پورا کرنے اور عوامی دباؤ کے تحت حکومت نے تھری جی لائسنس کی نیلامی کا فیصلہ کر ہی لیا ہے تو پھر بھی نجانے کیوں اس میں تاخیر پر تاخیر ہوئے جارہی ہے۔