گذشتہ چند سالوں میں جہاں گوگل کے موبائل آپریٹنگ سسٹم اینڈرائیڈ نے کافی شہرت حاصل کی ہے وہیں سیکیورٹی کے حوالے سے اس پر کافی تنقید بھی ہوتی رہی ہے۔
اکثر اینٹی وائرس بنانے والی کمپنیوں کی جانب سے یہ الزام لگایا جاتا ہے کہ گوگل اینڈرائیڈ مارکیٹ سے ڈاؤنلوڈ کی جانے والی ایپلی کیشنز کی اکثریت غیر محفوظ ہے اور یہ ایپلی کیشنز خفیہ طور پر صارفین کی معلومات چوری کرتی ہیں، لہذا صارفین کو اینٹی وائرس ضرور انسٹال کرنا چاہیے۔
گوگل کی جانب سے ہمیشہ ایسے الزامات کی تردید کی جاتی رہی ہے اور اس موقف کا اظہار کیا گیا ہے کہ اینٹی وائرس کمپنیاں صرف اپنی مصنوعات بیچنے کے لیے ایسے شوشے چھوڑتی رہتی ہیں ، جو کہ کافی حد تک درست بھی ہے۔ لیکن صارفین کی تسلی کے لیے گوگل کی جانب سے اینڈرائیڈ مارکیٹ میں ایک نیا فیچر ’باونسر‘ متعارف کروایا گیا ہے۔ یہ باونسر بلے بازوں کی بجائے ان ایپلی کیشنز کے چھکے چھڑاتا ہے جن کا مقصد صارفین کی معلومات چوری کرنا ہے۔
جب بھی کوئی ڈیویلپر اپنی ایپلی کیشن اینڈرائیڈ مارکیٹ میں ارسال کرتا ہے تو باونسراسے گوگل کے سرور پر انسٹال کرکے اس کو چیک کرتا ہے۔
اگر ایپلی کیشن میں کوئی وائرس نہ ملے تو اسے صارفین کے لیے دستیاب کر دیا جاتا ہے ورنہ وائرس کی نشاندہی کی صورت میں اس ایپلی کیشن اور اسکے ڈیویلپر پر بین لگا دیا جاتاہے۔ لیکن یاد رہے کہ یہ فیچر صرف گوگل اینڈرائیڈ مارکیٹ سے ڈاونلوڈ کی جانے والی ایپلی کیشنر تک محدود ہے۔
گوگل کے مطابق اینڈرائیڈ ایک محفوظ آپریٹنگ سسٹم ہے۔ اگر خدانخواستہ کسی ایپلی کیشن میں وائرس موجود بھی ہو تو وہ پورے موبائل فون میں نہیں پھیل سکتا۔ اسی طرح صارفین کو ہر ایپلی کیشن ڈاونلوڈ کرنے سے قبل متنباہ کیا جاتا ہے کہ یہ ایپلی کیشنز فلاں فلاں معلومات تک رسائی حاصل کر سکتی ہے۔ لہذا یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ اپنے آپ کو کتنا محفوظ رکھتے ہیں۔ لیکن اگر آپ نے کوئی وائرس والی ایپلی کیشن ڈاونلوڈ کر بھی لی ہے تو فکر مت کیجئے گوگل اینڈرائیڈ مارکیٹ آپ کے موبائل پر نظر رکھے ہوئے ہے اور وہ اس ایپلی کیشن کوفوراً ڈیلیٹ کر دے گی۔