جیسا کہ ہم نے آپ کو پہلے بھی آگاہ کیا تھا کہ حکومتی حلقوں اور پی ٹی اے کی جانب سے اس قسم کے اشارے دیے جارہے ہیں کہ پاکستان میں 2012 کے وسط تک تھری جی ٹیکنالوجی متعارف کروادی جائے گی۔ تو لیجئے جناب انتظار کی گھڑیاں ختم ہوئیں۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن (پی ٹی اے) کی جانب سے حال ہی میں جاری کردہ ایک اعلامیہ کے مطابق مارچ 2012 میں تھری جی لائسنس کی نیلامی ہوگی۔
ٹیلی کام کمپنیوں کے اس جانب راغب کرنے کے لیے اسے بنڈل آفر کی شکل دی گئی ہے۔ یعنی کے یہ لائسنس تھری جی کے ساتھ ساتھ فور جی اور ایل ٹی ای کی تنصیب کے لیے بھی موثر ہوگا۔ یوں لگتا ہے کہ حکومت شدید مالی مشکلات کا شکار ہے اور اسکی کوشش ہے کہ اس لائسنس کی نیلامی سے جلد از جلد پیسے اکٹھے کیے جائیں۔ وجہ چاہے جو بھی رہی ہو ، فائدہ صارفین کو پہنچ رہا ہے لہذا اعتراض کی گنجائش نہیں۔
نیلامی کے عمل کو موثر اور شفاف بنانے کے لیے اسکی نگرانی ، منسٹری آف فنانس ، منسٹری آف آئی ٹی ، پی ٹی اے ، فریکوینسی ایلوکیشن بورڈ اور پبلک سیکٹر کے نمائیندوں پر مشتمل ایک پروفیشنل گروپ تشکیل دیا جائے گا۔ پی ٹی اے کی جانب سے نیلامی کے انتظامات کے لیے ایک خصوصی کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔
امید ہے کہ تھری جی ٹیکنالوجی کے اجراء سے جہاں صارفین کے لیے نت نئی سہولیات فراہم کی جاسکیں گی وہیں ملکی معیشت کو بھی سہارا ملے گا۔