جرمنی کی ایک ٹیکنالوجی کمپنی Giesecke & Devrient کی جانب سے ایک نیا سم کارڈ متعارف کروایا گیا ہے جو کہ مائیکروسم سے بھی چھوٹا ہے۔ اس سم کارڈ کو ’نینو سم‘ کا نام دیا گیا ہے۔ گو کہ یہ سم کارڈ عام سم یا مائیکروسم کے مقابلے میں بہت چھوٹا ہے لیکن اس کی کارکردگی دونوں سے بڑھ کر ہے۔
20 سال کے عرصہ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ فون سم کے سرکٹس کو نئے سرے سے تخلیق کیا گیا ہو۔ کیونکہ اس سے قبل متعارف کروائی جانے والی مائیکروسم کوئی الگ نہیں بلکہ عام سم ہی کی طرح ہوتی تھی۔ کسی بھی عام سم کو کاٹ کر مائیکروسم بنایا جاسکتا ہے لیکن نینو سم اس طریقہ سے نہیں بنائی جا سکتی۔
کمپنی کے مطابق سم عام سم سے 60 فیصد اور مائیکروسم سے 30فیصد چھوٹی ہے۔ اسکے علاوہ سم کی موٹائی بھی عام سم کے مقابلے میں 15 فیصد کم ہے۔ اتنی چھوٹی سم کی بدولت موبائل فون بنانے والی کمپنیوں کو کافی فائدہ ہوگا۔ جسکی بدولت موبائل فون کی موٹائی کم کرنے اور کم جگہ میں زیادہ پرزے لگانے میں آسانی ہوگی۔
کمپنی کے مطابق نینو سم کو یورپ میں مختلف موبائل کمپنیوں کے ساتھ استعمال کیا گیا ہے اور اسکے اچھے نتائج سامنے آئے ہیں امید کی جارہی ہے کہ اس سال کے آخر تک یورپ میں اسے منظور کر لیا جائے گا۔
اس حوالے سے یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایپل بھی اپنےاگلے آئی فون کے لیے سم کو مزید چھوٹا کرنا چاہ رہاہے اور نینو سم کی بدولت اب یہ ممکن بھی ہے۔
امید ہے کہ اگلے سال سے نینو سم والے موبائل فونز متعارف کروائے جائیں لیکن اسکا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ نینو سم کو پرانے موبائل فونز میں استعمال نہیں کیا جاسکتاہے۔ کمپنی کے مطابق نینو سم کو اڈاپٹر یا جیکٹ کے ذریعے تمام جی ایس ایم فونز میں استعمال کیا جاسکتاہے۔