حال ہی میں گوگل کی جانب سے اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم کا نیا ورژن ’آئس کریم سینڈوچ‘ متعارف کروایا گیا ہے۔اس نئے سسٹم میں بہت سے نئے فیچرز شامل کیے گئے ہیں جن میں سے ایک فیس ان لاک بھی ہے۔اس فیچر میں صارف فون کے ذریعے اپنی تصویر کھینچ کر محفوظ کر لیتا ہے۔ اب ہر بار فون استعمال کرنے کے لیے صارف کو اپنا چہرہ فون کے سامنے کرنا پڑتا ہے۔ فون چہرے اور تصویر کا موازنہ کرتا ہے اور مماثلت کی صورت میں فون ان لاک ہوجاتا ہے۔
گو کہ اس فیچر کے حوالے سے پہلے بھی اعترض کیا گیا کہ اسے باآسانی ہیک کیا جاسکتا ہے۔ فون کے مالک کی تصویر کھینچئے اور فون کے سامنے رکھ کر اسے ان لاک کر لیں۔ لیکن گوگل کی جانب سے اس کی تردید کی گئی۔ گوگل کے ترجمان ٹم برے کے مطابق اس فیچر کو ہیک کرنا مشکل ہے اور اصل مالک کی بجائے اسکی تصویر دکھا کر فون ان لاک کرنا ناممکن ہے۔
لیکن حال ہی جکارتا میں سام سنگ کی ایک تقریب کے دوران گوگل فیس ان لاک کو زبردست شکست کا سامنا کرنا پڑا جہاں پر ایک بلاگر نے آئس کریم سینڈوچ سے مزین گلیکسی نیکسس کو ایک تصویر کے ذریعے ان لاک کر ڈالا۔ ثبوت کے طور پر یہ ویڈیو ملاحظہ کریں۔
لہذا احتیاط کا تقاضا یہی ہے کہ اس فیچر کو نہ ہی استعمال کیا جائے تو بہتر ہے ، کیونکہ عین ممکن ہے کہ آپکا کوئی دوست آپکی غیر موجودگی میں فون کو آپ کی تصویر دکھا کر ان لاک کر لے اور آپ بے خبر ہی رہیں۔
ۢمنبع