بھارت میں 100 سے زائد ایس ایم ایس بھیجنے پر پابندی


بھارت میں ٹیلی کام اتھارٹی کی جانب سے ایک موبائل نمبر سے بھیجے جانے والے ایس ایم ایس پر حد مقرر کر دی گئی ہے۔نئے قوانین کے مطابق کوئی بھی موبائل فون صارف ایک دن میں 100 سے زیادہ ایس ایم ایس نہیں کر سکے گا۔

اس اقدام کا مقصد ٹیلی مارکیٹنگ کمپنیوں کی طرف سے بھیجے جانے والے ایس ایم ایس کی روک تھام ہے۔ جنہوں نے صارفین کے ناک میں دم کر رکھا تھا۔

بھارتی حکام کی جانب سے پہلے بھی اس قسم کے ایس ایم ایس کو روکنے کے لئے کافی جتن کئے گئے تھے لیکن وہ تمام حربے ناکام رہے۔ جیسا کہ اس سے قبل رات 9 سے صبح 9 بجے تک کمرشل ایس ایم ایس بھیجنے پر پابندی لگائی گئی ، اسکے علاوہ صارفین کے لئے ایک لسٹ متعارف کروائی گئی اور اس لسٹ میں موجود صارفین کو مارکیٹنگ کال یا ایس ایم ایس کرنے والے کو بھاری جرمانہ دینا پڑتا۔

لیکن یہ تمام حربے کارگر ثابت نہیں ہوئےاور عوام کی اکثریت نے ان مارکیٹنگ کالز اور ایس ایم ایس کے خلاف کافی شکایات درج کروائیں۔ ایس ایم ایس بھیجنے پر حد مقرر کرنے کے بعد امید کی جارہی ہے کہ صارفین سکھ کا سانس لے پائیں گے۔

اسی حوالے سے پاکستانی صارفین کو بھی اس قسم کی مشکلات کا سامنا ہے جہاں روزانہ انہیں ہوم ٹیوشن ، ٹنکی کی صفائی ، مچھر مار سپرے اور اس قسم کے دوسرے مارکیٹنگ ایس ایم ایس کئے جاتے ہیں۔ پی ٹی اے کی جانب سے اس سلسلہ میں پیش رفت تو ہوئی ہے لیکن لگتا تو یوں ہے کہ پاکستان میں بھی ایس ایم ایس بھیجنے پر حد مقرر کرنا ہوگی ورنہ کم از کم کمپنیوں پر پابندی عائد کرنا ہوگی کہ وہ ’ایس ایم ایس بکٹ‘ یا ’ان لمیٹڈ ایس ایم ایس ‘ پیکجز کو ختم کریں تاکہ لوگ صرف ضرورت کے وقت ہی ایس ایم ایس کریں اور دوسروں کو ذہنی کوفت سے دوچار نہ کریں۔

منبع