سندھ حکومت کے وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے آج ایک پریس کانفرنس کے دوران اس بات کا اعلان کیا کہ سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر حکومت سندھ نے تین ماہ کے لیے صوبے بھر میں VoIP (Voice over Internet Protocol) اور انسٹنٹ میسجنگ سروسز جیسے سکائیپ، وائبر، وٹس ایپ، ٹینگو وغیرہ کو تین ماہ تک بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکومت سندھ کا یہ فیصلہ اعلی حکومتی عہدہداران اور انٹیلی جنس اداروں کے حکام کے درمیان ہونے والی حالیہ ملاقات کے بعد عمل میں آیا۔ اس حوالے سے سندھ حکومت کی جانب سے وفاق کو سمری بھیج دی گئی ہے۔
شرجیل میمن نے سروسز کے اس تعطل پر عوام سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی اور دیگر علاقوں میں دہشت گرد عناصر کے خلاف جاری آپریشن کی کامیابی کے لیے ان سروسز کو معطل کرنا بے حد ضروری ہے۔ حکومت کی جانب سے غیر رجسٹرڈ سموں کے خلاف کاروائی کے آغاز کے بعد اب دہشت گرد اور دیگر جرائم پیشہ عناصر انٹرنیٹ سروسز کا استعمال کررہے ہیں، جنکی نگرانی نہیں کی جاسکتی۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ حکومت کی جانب سے سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر موبائل فون سروسز معطل کردینا تو اب ایک معمول بن چکا ہے، مگر انٹرنیٹ پر رابطہ کی سروسز کو معطل کرنے میں پہل سندھ حکومت کی جانب سے کی گئی ہے۔ تاہم وہ ان سروسز کو صرف سندھ میں ہی کیسے بلاک کر پائیں گے اور اسکے لیے کیا طریقہ کار منتخب کیا جائے گا اس بارے میں ماہرین کی متضاد رائے ہے۔ کچھ کے مطابق ایسا کرنا سرے سے ممکن ہی نہیں ہے کیونکہ یہ سروسز ویب سائیٹس کی طرح آئی پی ایڈریس کی محتاج نہیں، تاہم پی ٹی اے حال ہی میں حاصل کیے گئے فلٹریشن نظام کے تحت ان سروسز پر قدغن بھی لگا سکتی ہے۔
اب اگر وفاق کی جانب سے سندھ حکومت کی سفارش کو منظور کرلیا جاتا ہے تو سکائپ، وائبر اور دیگر سروسز اگلے تین ماہ کے لیے سندھ بھر میں بند کر دی جائیں گی۔ لہذا آپ میں سے جو دوست کراچی، حیدرآباد یا سندھ کے دیگر علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں وہ تین ماہ تک ان سروسز سے دوری برداشت کرنے کی تیاری کر لیں۔